کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پوری دنیا پریشان ہے، لاک ڈاءون کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں ۔ پاکستان میں بھی صورتحال مختلف نہیں ،یہاں بھی دوہفتے سے مارکیٹیں بنداورسڑکیں سنسان ہیں ۔ اس مشکل صورتحال میں بار بار یہ اپیلیں کی جارہی ہیں کہ لوگ ایک دوسرے کا خیال رکھیں ، خاص کر معاشی طورپر کمزور لوگوں کی مدد پر زور دیاجارہا ہے ۔ اس صورتحال میں ہرایک کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے ارد گردنظررکھیں اور اپنی بساط کے مطابق ضرورت مندوں کی مدد کرے ۔ ریئل اسٹیٹ بزنس سے وابستہ لوگ بھی مشکل صورتحال سے دوچار ہیں ۔ اس وجہ سے کلفٹن ٹائمز نے ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے ڈیفنس اور کلفٹن کے تمام ریئل اسٹیٹ بروکرز
کے کلاسیفاءڈ اشتہارات بلامعاوضہ شاءع کرنے کا اعلان کیاہے ۔ اس سے قبل کلفٹن ٹائمز میں فی کلاسیفائیڈ اشتہار150روپے کا لگتاتھا جو کہ اب بالکل مفت لگے گا اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک لاک ڈاءون کاخاتمہ نہیں ہوتا ۔ قارئین گواہ ہیں کہ ادارہ کلفٹن ٹائمز نے ہمیشہ ریئل اسٹیٹ بزنس اور اس سے وابستہ افراد کے مفاد میں بڑے فیصلے کئے ہیں ۔ حالیہ فیصلہ بھی ایک تاریخی فیصلہ ہے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ کلفٹن ٹائمز کی طرح دیگر ادارے اورشخصیات بھی اس مشکل صورتحال میں ریئل اسٹیٹ بزنس سے وابستہ افراد کی بہتری کیلئے اس قسم کے بڑے فیصلے کرینگے ۔
ڈیفکلیریا کی جانب سے مستحقین کی امداد کا سلسلہ جاری ہے، یہ ایک احسن اقدام ہے ۔ اس کادائرہ جہاں تک ہوسکتا ہے وسیع کرنا چاہئے جبکہ رئیل اسٹیٹ بزنس سے وابستہ صاحب ثروت شخصیات کوچاہئے کہ وہ اس سلسلے میں ڈیفکلیریا کے ساتھ اپنے تعاون اورامداد میں اضافہ کریں ۔ ریئل اسٹیٹ ایجنسیوں میں کوبروکرز اور آفس کے عملے کے افراد بھی ہوتے ہیں ۔ گزشتہ کئی سال سے مندی کی وجہ سے کوبروکرز کی مالی حالت بہت خراب تھی اوراب کورونا وائرس نے صورتحال کومزید گمبھیر بنادیاہے ۔ ایسی صورت میں کوبروکرز کومددکی اشد ضرورت ہے ۔ امید ہے کہ ڈیفکلیریا کی جانب سے تمام مستحقین کی مدد کی جائے گی ۔ یہاں ہم یہ اپیل بھی کرتے ہیں کہ امداد یاراشن کی تقسیم میں ذاتی پسند وناپسند یا اقرابا ء پرواری بالکل نہ کی جائے بلکہ ہر مستحق کوبروکر کو یہ امداددی جائے ۔