Clifton Times - Your Weekly Real Estate Guide

تعمیراتی پیکیج اور صدارتی آرڈیننس


Construction Package and Presidential Ordinance
  • ARTICLES    |    10 May 2020

تعمیراتی شعبے کیلئے حکومت نے پیکیج کا اعلان توکردیاہے لیکن یہ اعلان تاحال اعلان تک ہی محدودہے ۔ 3اپریل کوجب اس ریلیف پیکیج کا اعلان کیاگیا تو اس میں سرسری طورپر کچھ اقدامات کاذکرکیاگیا، پھر حکام کی جانب سے کہا گیا کہ اس سلسلے میں آئندہ تین چار روز میں نوٹیفکیشن جاری کیاجائےگا جس میں تمام تر تفصیلات موجود ہوں گی اورجوابہام پایا جاتاہے اس کاخاتمہ ہوجائے گا ۔ لیکن انتظار کی گھڑیاں ہیں کہ ختم ہی نہیں ہورہی ہیں ، دن پر دن گزر رہاہے لیکن ابھی تک کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا ۔ 14اپریل کووزیراعظم نے تعمیراتی سرگرمیاں کھولنے کی اجازت دینے کا اعلان کرتے ہوئے ساتھ میں یہ بھی کہاتھاکہ تعمیراتی شعبے کیلئے جس پیکیج کا اعلان کیاگیاہے اس بارے میں کل یعنی15اپریل کوصدارتی آرڈیننس جاری کردیاجائے گا ۔ لیکن آج17اپریل کی شام کوجب یہ سطورلکھی جارہی ہیں ، یہ آرڈیننس بھی ابھی تک جاری نہیں ہوا ہے ۔ البتہ میڈیاپریہ خبرچل رہی ہے کہ وفاقی کابینہ نے اس آرڈیننس کی منظوری دیدی ہے ۔ جس کے بعدیہ صدر مملکت کے پاس بھیجا جائے گا اور وہاں سے منظوری کے بعد اسے قانون کادرجہ مل جائے گا ۔ ریئل اسٹیٹ کے شعبے سے منسلک بیشتر افراد نے تعمیراتی شعبے کو دیئے گئے پیکیج کا خیر مقدم کیا ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہاہے کہ جب نوٹیفکیشن جاری ہوگا تواصل صورت حال سامنے آئے گی ۔ ان افرادنے مذکورہ ریلیف پیکیج کو سراہنے کے ساتھ ساتھ شروع دن سے ان خدشات کا اظہار بھی شروع کردیا تھا کہ کہیں یہ پیکیج صرف اعلان کی حدتک ہی محدودنہ رہ جائے، کہیں یہ بیوروکریسی کی روایتی تاخیری حربوں اور سرخ فیتے کی نذر نہ ہوجائے ۔ خدا کرے ان کے یہ خدشات غلط ثابت ہوں اور عمران خان کی حکومت کوتوفیق ملے کہ وہ جلد ازجلد ٹوٹیفکیشن جاری کرے یا آرڈیننس کا اجراء کرے ۔

اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں مزید 2فیصدکمی کردی ہے جس کے بعد پالیسی ریٹ 9فیصدہوگیاہے ۔ کوروناوائرس کی وباسے قبل ریئل اسٹیٹ مارکیٹوں میں مندی کی ایک وجہ بلندشرح سودکوبھی قراردیاجارہاتھا ۔ ماہرین کا موقف ہے کہ جب شرح سودزیادہ ہوتا ہے تو لوگ پراپرٹی کے شعبے میں انویسٹمنٹ کے بجائے بینکوں میں اپنا سرمایہ رکھ کر اس پرمنافع لیتے ہیں کیوں کہ پراپرٹی کے شعبے میں انویسٹمنٹ سے یہ زیادہ فائدہ مند نظرآتا ہے ۔ امید ہے کہ شرخ سود میں اس کمی سے ریئل اسٹیٹ کی مارکیٹ پر مثبت اثر پڑے گا اور کورونا وائر س کی وبا کے خاتمے اورحالات معمول پرآنے کے بعد پراپرٹی مارکیٹ میں چھائی مندی کا خاتمہ ہوگا ۔

ڈیفکلیریا کی جانب سے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ،گزشتہ ہفتے کلفٹن ٹائمز میں شاءع خبر کے مطابق 1200کے قریب مستحق افراد میں راشن تقسیم کیاجاچکاہے جبکہ راشن کی تقسیم کایہ سلسلہ جاری ہے ۔ امید ہے کہ اس کے بعد بھی مزید سیکڑوں ضرورت مندوں کوراشن دیاجاچکاہوں گا ۔ مذکورہ خبر میں ڈیفکلیریا کے صدر نور ابریجونے ڈیفکلیریا کے ممبران پر زور دیاتھا کہ وہ راشن کی تقسیم کے سلسلے میں تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں ۔ امید ہے کہ نورابریجوکی اس اپیل پر صاحب حیثیت ڈیفکلیرئن نے لبیک کہاہوگا اور اپنی توفیق کے مطابق تعاون کیاہوگا ۔ ڈیفکلیریا کے ذمہ داران اس مشکل وقت میں اپنے بھائیوں کی مدد کاجوعظیم کام کررہے ہیں اسے ہمیشہ یاد رکھے جائے گا ۔