Clifton Times - Your Weekly Real Estate Guide

ریئل اسٹیٹ بزنس کوبچانے کیلئے تھینک ٹینک کاقیام ازحد ضروری


Establishment of a think tank is absolutely essential to saving real estate business
  • COLUMN    |    13 April 2020

- صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے مشترکہ لاءحہ عمل ترتیب دیا جائے، ذمہ دارافراد آگے بڑھ کراپنا کردا راداکریں

- کورونا کی وبا سے عالمی معیشت تباہی کے دھانے پر ، اقدامات نہ کئے گئے تو خوفناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے

- ریئل اسٹیٹ بزنس سے لاکھوں افراد کاروزگار وابستہ، انہیں کس طرح بے روزگار ہونے سے بچایاجائے ؟

- مشکل حالات کا مقابلہ کس طرح کیاجائے ؟ کن متبادل ذراءع سے مدد لی جائے ؟ تھینک ٹینک گائیڈ لائنز دے

- لاکھوں لوگوں کو بے روزگار ہونے سے بچانا پوری قوم پر احسان ہوگا، تھینک ٹینک بارے اپنی تجاویز ہمیں دیں

کراچی(تجزیہ: زاہد اقبال)کورونا وائرس کی وبا نے دنیا کا پورانظام درہم برہم کردیا ہے، خاص کر معیشت کا پہیہ جس طرح موجودہ بحران نے جام کیا ہے اس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، ماضی میں بھی جنگوں ،وباءوں یا دیگر خطرات کی وجہ سے بڑے معاشی نقصانات ہوئے ہیں تاہم یہ نقصانا ت ایک آدھ براعظم یا کچھ ممالک تک محدود ہوتے تھے، موجودہ بحران کی سنگین ترین بات یہ ہے کہ اس کا دائرہ پورے کرہ ارض تک پھیلا ہوا ہے، دنیا کے 195 میں سے چند ایک کو چھوڑ کر باقی تمام ممالک اس کی لپیٹ میں آچکے ہیں جس کی وجہ سے پوری دنیا میں معیشت کا پہیہ حقیقتاًجام ہوگیا ہے ۔ بڑی بڑی انڈسٹریز کا بھٹہ بیٹھ گیا ہے، ہوٹل اینڈ ٹورازم ، ایوی ایشن ، رٹیلز،ریسٹورنٹ، ریئل اسٹیٹ اور کار مینوفیکچرنگ انڈسٹریز سمیت تقریباً ہر انڈسٹری اورہر کاروبار تباہی کے دھانے پر پہنچ چکا ہے اورہر ملک میں لاکھوں اورکروڑوں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں جبکہ ان کی تعداد میں مزید اضافہ بھی ہورہا ہے ۔ اس ساری صورتحال میں معیشت کی تھوڑی بہت سوجھ بوجھ رکھنے والے شخص کیلئے بھی یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ دنیا ایک بہت بڑے معاشی بحران سے دوچار سکتی ہے جس کی تباہ کاریاں شاید کرونا سے بھی بہت زیادہ ہو ں اور دنیا کیلئے اس سے نمٹنا کرونا سے نمٹنے سے بھی کئی گناہ زیادہ مشکل ہو ۔ پاکستان کی صورتحال بھی باقی دنیا سے مختلف نہیں ہوگی ۔ حکومت اگرچہ معیشت کو بچانے کیلئے اقدامات کررہی ہے تاہم صورتحال سے پوری طرح نمٹنا تنہا حکومت کے بس کی بات نہیں ،اس بات کا اعتراف وزیراعظم عمران خان بھی کرچکے ہیں کہ صرف حکومت صورتحال کا مقابلہ نہیں کرسکتی بلکہ پوری قوم کو ملکر صورتحال کامقابلہ کرنا ہوگا ۔ اس مشکل وقت میں ہر فرد کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے طورپر جتنا بھی کرسکتا ہے ملک وقوم کیلئے کرے ۔ خاص کر معیشت کے مختلف شعبوں سے وابستہ صف اول کے لوگوں کو چاہئے کہ وہ اس موقع پر متحد ہوکر حکومت کا دست وبازو بنیں اور گمبھیر معاشی صورتحال سے بچنے کیلئے اپنا کردار اداکریں ۔ ریئل اسٹیٹ کا شمار معیشت کے اہم شعبوں میں ہوتا ہے، اس سے 70کے قریب دیگر انڈسٹریز بھی وابستہ ہیں ،زراعت کے بعد سب سے زیادہ ملازمتیں ریئل اسٹیٹ کا شعبہ فراہم کرتا ہے ۔ اس لئے اس بحرانی صورتحال میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے وابستہ شخصیات کا بھی یہ فرض عین ہے کہ وہ ہاتھ پرہاتھ دھرے نہ بیٹھیں بلکہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ، اس انڈسٹری اور اس سے منسلک صنعتوں کے کروڑوں ملازمین کو بے روزگار ہونے سے بچائیں اور ملکی معیشت کی تباہی کا راستہ روکیں ۔ اس سلسلے میں ہماری تجویز ہے کہ ریئل اسٹیٹ بزنس سے وابستہ ماہر افراد پر مشتمل ایک تھنک ٹینک بنایا جائے جو ہر قسم کی گروپنگ سے بالاتر ہو ۔ یہ تھینک ٹینک پوری صورتحال کا بغور جائزہ لے اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو بچانے کیلئے ایک مشترکہ لاءحہ عمل ترتیب دے، اس سلسلے میں حکومت سے بھی رابطہ رکھا جائے اور اس کو قائل کیاجائے کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کوبچانے کیلئے کیاکیا اقدمات ضروری ہیں ، حکومت کو معاشی ترقی میں ریئل اسٹیٹ انڈسٹری کی اہمیت کا احساس دلایا جائے ۔ اس وقت جو سب سے بڑا مسئلہ ہے وہ یہ ہے کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ملازمت کرنےو الے لاکھوں افراد کے روزگار کو کس طرح بچایا جائے، اس سلسلے میں بھی تھینک ٹینک کے ذریعے ایک جامع اورمشترکہ لاءحہ عمل ترتیب دیناچاہئے اورریئل اسٹیٹ سے وابستہ افراد کواپنا بزنس بچانے، متبادل ذراءع خصوصاً جدید ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل میڈیا کے استعمال کے ذریعے مشکل وقت کا مقابلہ کرنے کیلئے گائیڈ لائنز دینے چاہئیں ۔ اگر ہم متحد ہوئے اورایک مشترکہ لاءحہ عمل بنا کر اس پر چلنا شروع کیا تو ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو تباہی سے بچایاجاسکتا ہے اورایسا کرکے ہم نہ صرف اپنے آپ پر احسان کریں گے بلکہ یہ پوری قوم پر ایک بڑا احسان ہوگا ۔ تھینک ٹینک کے قیام میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے ، ذمہ دارافراد کو فوری طورپر اس سلسلے میں آگے بڑھ کر اپنا کردار اداکرنا چاہئے ۔ اس سلسلے میں آپ اپنی تجاویز اس نمبرپر دے سکتے ہیں ۔ 0300-8221930