Clifton Times - Your Weekly Real Estate Guide

ابھی تو شروعات ہیں ، مندی میں مزید شدت آئے گی


Its just beginning, the recession will intensify
  • NEWS & REVIEWS    |    11 December 2019

قیمتیں کم ہوئی ہیں لیکن ابھی باٹم نہیں آیا ، مارکیٹ مزید گرے گی، خاص کر ڈی ایچ اے کمرشل ایریاز میں میجر کریکشن ہوگی دوتین سال تک مندی رہے گی لیکن جینوئن کام چلتا رہے گا، مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ، ریئل اسٹیٹ کا مستقبل روشن ہے

کراچی(تجزیہ:زاہد اقبال)مندی کب ختم ہوگی;238;یہ وہ ملین ڈالر کا سوال ہے جو آج کل مارکیٹ میں ہر ایک کی زبان پر ہے تاہم کسی کے پاس بھی اس کا تسلی بخش جواب نہیں ، میں اپنے38 سالہ تجربے کی بنیاد پر اس سوال کا جواب دونگا لیکن اس سے قبل کچھ چیزوں کی وضاحت ضروری ہے، پراپرٹی کے شعبے میں میرے کیریئر کے دوران یہ پانچویں مندی ہے تاہم اس سے پہلی کی چار مندیوں اورموجودہ مندی کی نوعیت میں بہت فرق ہے، سابقہ چارمندیوں کی بڑی اوربنیادی وجہ قیمتوں میں مصنوعی اضافہ تھا لیکن موجودہ مندی کی دیگر وجوہات بھی ہیں ۔ ماضی میں جب ریئل اسٹیٹ کی شعبے میں مندی آتی تھی تویہ مندی صرف اسی شعبے تک محدود ہوتی تھی تاہم اب کی بار معیشت کے تمام شعبے مندی کاشکار ہیں اور یہ بات صرف پاکستا ن تک محدود نہیں بلکہ دنیا بھر میں معیشت کی صورتحال دگرگوں ہے، خاص کر ریئل اسٹیٹ کا شعبہ، بھارت میں سات آٹھ سال سے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں مندی چل رہی ہے، دبئی میں قیمتیں 2009ء کی سطح پر آگئی ہیں ۔ یورپ اور امریکہ میں کساد بازاری کی وجہ سے بڑی بڑی چینز بند ہوچکی ہیں اور عالمی بینک نے اگلے سال کساد بازاری میں مزید شدت کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔ پاکستان میں اگرچہ مہنگائی کی شرح میں گزشتہ ایک سال کے دوران نمایا ں اضافہ ہوا ہے لیکن پراپرٹی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں ۔ بحریہ ٹاءون میں 20تا 50فیصد قیمتیں کم ہوئی ہیں ۔ ڈی ایچ اے سٹی میں مارکیٹ 30تا70فیصد گر چکی ہے، اسی طرح ڈی ایچ اے کراچی میں قیمتوں میں 10تا30فیصد کمی ہوئی ہے ۔ اپنے تجربے کی بنیادپر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ابھی باٹم نہیں آیا ، مارکیٹ مزید گرے گی، خاص کر ڈی ایچ اے کے کمرشل ایریاز میں میجرکریکشن ہوگا یعنی قیمتوں میں بہت کمی آئے گی ، پہلے بھی لکھ چکا ہوں کہ اس وقت ڈی ایچ اے میں کسی بھی پلاٹ پر فزیبلٹی نہیں بنتی ۔ ابھی جو ریگولیٹری اتھارٹی بن رہی ہے اس کے بھی مارکیٹ خاص کر تعمیراتی شعبے پر منفی اثرات ہوں گے ۔ اس لئے کہاجاسکتا ہے کہ ابھی تو مندی کی شروعات ہیں ، مزید مندی آئے گی، تاہم جس طرح شب جنتی بھی طویل ہو سحر کو آنے سے نہیں روکا جاسکتا ، یا خزان کے بعد بہار ضرور آتی ہے کے مصداق یہ مندی بھی ہمیشہ نہیں رہے گی ۔ اگرچہ درجہ بالا وجوہات کی بنا پر موجودہ مندی زیادہ طویل اور شدید ہے لیکن میں مایوس نہیں ہوں ، جینوئن کاروبار ہمیشہ رہے گا، قیمتیں کم ہونے سے وہ بہت سارے لوگ جو مارکیٹ سے آوٹ ہوگئے تھے اور قیمتیں ان کی رینج سے باہر ہوگئی تھیں وہ دوبارہ مارکیٹ میں انٹر ہوں گے، ریگولیٹری اتھارٹی نے اگر واقعی صارفین کو وہ تحفظ دیا جس کا ذکر کیا جارہا ہے تو اس کے بھی مارکیٹ پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے ۔ اپنے 38سالہ تجربے کی بنیاد پر یہ کہہ سکتا ہوں کہ مایوس ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ، ریئل اسٹیٹ کا مستقبل بہت روشن ہے ۔ جہاں تک موجودہ مندی کے خاتمے کی بات ہے تو دوسے تین سال تک اس کے خاتمے کی امید نظر نہیں آتی تاہم ایسا بھی نہیں ہوگا کہ مارکیٹ مکمل بیٹھ جائے گی بلکہ جیسے اوپر عرض کیا ہے کہ جینوئن کام رہے گا ۔ ایک بات جو مستقبل میں نظر آرہی ہے وہ یہ ہے کہ دوسرے ملکی کی طرح پاکستان میں بھی رئیل اسٹیٹ کا شعبہ پلاٹوں کی خریدو فروخت سے نکل کر تعمیر شدہ پراپرٹی کی خریدوفروخت کی طرف منتقل ہوجائے گا ۔